نئی دہلی، 13؍اپریل (ایس او نیوآئی این ایس انڈیا )وزیر اعظم نریندر مودی جولائی میں اپنے پہلے اسرائیلی دورے پر جائیں گے۔اس سے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے یہ بات دنیا کو بتادی ہے کہ وہ کتنی بے صبری سے وزیر اعظم مودی کا انتظار کر رہے ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے،’ تمہارا انتظار ہے ،دوست‘۔ وہیں اس سے الگ جب وزیر اعظم مودی اپنے اسرائیلی دورے پر جائیں گے ،تو ان دفاعی سودے کو بھی منظوری ملے گی جنہیں چین اور پاکستان کو ذہن میں رکھ کر فائنل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق ،ہندوستان ان دو اہم دفاعی سودے پردستخط کرنے جا رہا ہے جن کا مقصد مودی کے دورے سے پہلے مشرق وسطی کے اس ملک کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانا ہے۔ان سودوں میں اینٹی ٹینک میزائل اور نیول ایئر ڈیفنس ویپین سسٹم شامل ہیں ۔ہندوستانی فوج کے لیے اسپائیک اینٹی ٹینک میزائل اور نیوی کے لیے براک- 8ایئر ڈیفنس میزائل کے سودا کو اگلے دو ماہ میں فائنل کیا جا سکتا ہے۔ہندوستان کو اگلے دو سالوں کے اندر 8000میزائل کی کھیپ ملے گی ،جن کی قیمت تقریبا 1.5بلین ڈالر ہو گی۔قابل ذکرہے کہ یہ ڈیل وزیر اعظم مودی کے 2025تک فوج کی تجدیدکاری کے منصوبے کا حصہ ہے، جس کے لیے وزیر اعظم مودی نے 250بلین ڈالر کی رقم طے کی ہے۔چین اور پاکستان کی جانب سے مبینہ طورپر بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر وزیر اعظم ملک کی فوج کی تجدیدکاری پر زور دے رہے ہیں۔ اکتوبر2014میں دفاعی خریداری کونسل کی جانبسے اسپائیک میزائل کی خریداری کو منظوری دی گئی تھی، اور اس سال 3 ؍اپریل کو ہوئی ایک میٹنگ کے بعد براک- 8میزائل کی خریداری تجویز کو ہری جھنڈی ملی۔حالانکہ وزارت دفاع کی جانب سے اس پر کوئی بھی سرکاری تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا گیا ہیں۔دلچسپ ہے کہ 2016میں اسرائیل دنیا کا تیسرا ایسا ملک بن گیاتھا، جس نے ہندوستان کو سب سے زیادہ ہتھیار سپلائی کیا تھا ، اس کے ساتھ ہی اسرائیل کے ساتھ اسی مالی سال میں 10معاہدے ہوئے ہیں، جن کی قیمت تقریبا ایک بلین ڈالر ہے۔ابھی تک صرف امریکہ اور روس کے ساتھ ہی ہندوستان نے اس مدت میں مہنگے دفاعی سودے کئے ہیں۔اسرائیل کے ساتھ دو بلین ڈالر کی میزائل ڈل ہوئی ہے ، اس کے علاوہ ہندوستان ، اسرائیل سے درمیانے اور طویل فاصلے کی زمین سے ہوا میں مار کر سکنے والی میزائل بھی حاصل کرے گا۔ان میزائل کی قیمت تقریبا دو بلین ڈالر سے بھی زیادہ ہوگی۔درمیانے سطح کے میزائل کو اسرائیل کی آئی اے آئی اور ڈی آر ڈی او کی طرف سے تیار کیا جائے گا ۔اس کے علاوہ ہندوستان اور اسرائیل کی کچھ اور کمپنیاں بھی اس میں شامل ہوں گی، دونوں ہی ڈیل وزیر اعظم مودی کی ’میک ان انڈیا‘مہم کا حصہ ہیں ۔